قصص الانبیاء: نبیوں کی سچی کہانیاں

                                                                                                          تمہید

جب زمین خاموش تھی، پہاڑ خاموش کھڑے تھے، سمندر گہرے رازوں سے بھرے تھے، تب اللہ تعالیٰ نے ایک عظیم ارادہ فرمایا — ایک ایسا خلیفہ پیدا کرنے کا جو علم، عقل اور آزمائش کا پیکر ہو۔ یہ آغاز تھا انسانیت کی وہ کہانی جو وقت کے افق پر لکھی جانی تھی۔


                                                  🌍 مٹی سے بشر کی تشکیل

اللہ تعالیٰ نے زمین کی مختلف حصوں سے مٹی لی — کہیں سے سرخ، کہیں سے سفید، کہیں سخت تو کہیں نرم۔ ان مختلف اقسام کی مٹی سے اللہ نے حضرت آدمؑ کا پیکر بنایا۔ یہ ایک علامت تھی کہ انسان مختلف رنگ، نسل، مزاج اور فطرت کے ساتھ پیدا ہوگا، مگر اصل میں وہ ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہوگا۔

               

قرآن
“إِنِّي خَالِقٌ بَشَرًا مِّن طِينٍ” (ص: 71)
بے شک میں ایک انسان کو مٹی سے پیدا کرنے والا ہوں۔”


🔥 فرشتوں کا سوال

جب اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو آگاہ کیا کہ وہ زمین پر اپنا خلیفہ بنانے والا ہے تو فرشتوں نے عرض کیا
“کیا تُو زمین میں ایسے کو خلیفہ بنائے گا جو فساد کرے گا اور خون بہائے گا؟”
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے۔”

یہ مکالمہ علم، تدبیر اور اللہ کی حکمت کا وہ خزانہ تھا جسے انسان وقت کے ساتھ دریافت کرنے والا تھا۔


🌬️ روح پھونکی گئی

جب پیکر تیار ہوا تو اللہ نے اس میں اپنی طرف سے روح پھونکی۔ وہ مٹی کا مجسمہ، ایک جیتا جاگتا انسان بن گیا۔ اسی لمحے اللہ نے حکم دیا:
“آدم کو سجدہ کرو!”

تمام فرشتے جھک گئے — سوائے ابلیس کے، جو تکبر میں آ گیا اور انکار کر بیٹھا۔ یہی انکار اس کی ہمیشہ کی لعنت کا سبب بن گیا۔

قرآن:
“فَسَجَدَ الْمَلَائِكَةُ كُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ ۝ إِلَّا إِبْلِيسَ” (الحجر: 30-31)

📖 حضرت آدم علیہ السلام کو علم عطا کیا گیا

اللہ نے حضرت آدمؑ کو تمام اشیاء کے نام سکھائے۔ پھر فرشتوں کے سامنے اُن اشیاء کو پیش کیا اور فرمایا کہ ان کے نام بتاؤ، لیکن وہ نہ بتا سکے۔ تب اللہ نے حضرت آدمؑ کو حکم دیا، اور انہوں نے سب نام بتا دیے۔

یہ واقعہ اس بات کا اعلان تھا کہ انسان کو علم کا خزانہ عطا کیا گیا ہے، اور یہی اس کی فضیلت ہے۔


🌿 جنت میں پہلا قیام

حضرت آدمؑ کو جنت میں سکونت دی گئی۔ وہاں اُن کے لیے ہر نعمت موجود تھی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت حواؑ کو اُن کا ساتھی بنایا، تاکہ وہ جنت میں اطمینان کے ساتھ رہیں۔ مگر ساتھ ہی ایک آزمائش رکھی گئی

“اس درخت کے قریب مت جانا”

یہی آزمائش انسان کی آزاد مرضی، ارادہ اور خطا کی ابتدا تھی۔


📌 سبق

انسان کی اصل مٹی سے ہے، مگر شان رب کی طرف سے روح میں ہے۔

علم وہ پہلا تحفہ ہے جو انسان کو فرشتوں سے ممتاز کرتا ہے۔

تکبر ابلیس کو لے ڈوبا، اور عاجزی انسان کی نجات ہے

Leave a Comment