جولائی 2025 میں مون سون کے نتیجے میں شاہراہِ قراقرم اور بابو سر ٹاپ دونوں طرف سے شدید لینڈ سلائیڈنگ نے مکمل طور پر راستہ بند کر دیا۔ادارے نے سخت احتیاطی ہدایات جاری کیں، سیاحوں اور مقامی افراد کو خبردار کیا کہ وہ اس خطرناک موسمی صورتحال میں اس راستے کی استعمال سے گریز کریں
مون سون بارشوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں چٹانیں اور مٹی شاہراہِ قراقرم اور بابو سر ٹاپ پر گر گئیں، جس کے باعث متعدد موٹر گاڑیاں اور مسافر بسیں سڑک پر ہی پھنس گئیں۔ اطلاعات کے مطابق، تقریباً 14 سے 15 مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس نے ٹریفک کی روانی کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا۔
کے مطابق، کئی سو سیاح اس خطرناک صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں- ان افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیموں نے ہیلی کاپٹرز، زمینی عملہ، اور ایمرجنسی کرائسز یونٹس کے ذریعے منتقلی کا عمل مسلسل جاری رکھا ہوا ہے تاکہ متاثرین کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا سکے۔سیاح اس خطرناک صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں
قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)
نے راہگیروں اور سیاحوں کو خبردار کیا ہے کہ اس وقت شاہراہِ قراقرم اور بابو سر ٹاپ جیسے بلند و بالا اور حساس راستوں پر سفر انتہائی خطرناک ہے۔ ادارے نے واضح الفاظ میں کہا:
“متعدد مقامات پر سڑک بند ہے — سیاحتی سفر غیر محفوظ ہے”
(Asia News Network)
اس انتباہ کے بعد، ڈی ایم اے، ریاستی اداروں اور پاک فوج کے تعاون سے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشنز جاری ہیں۔
متعدد ہیلی کاپٹرز اور ایمرجنسی ٹیمیں میدانِ عمل میں موجود ہیں، جو پھنسے ہوئے سیاحوں اور مسافروں کو محفوظ زونز تک منتقل کرنے میں مصروف عمل ہیں
(The Express Tribune, Geo News)۔
مزید برآں، شاہراہِ قراقرم اور بابو سر ٹاپ پر فوری کلاؤڈ برسٹ اور لینڈ سلائیڈنگ کا الرٹ جاری کیا گیا ہے، اور متعلقہ حکام نے عوام کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ سفر کو فی الحال مؤخر کریں اور کسی بھی غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔
حالیہ شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں لال پہاڑی، تتھا پانی، جلیلپور جیسے اہم مقامات شدید متاثر ہوئے ہیں، جہاں سڑکیں مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں
(The Express Tribune)۔
متعدد سیاحتی خاندان، جن میں بچے اور بزرگ شامل تھے، راستے میں ہی پھنس گئے۔
متاثرین کے مطابق، کچھ مقامات پر تو مسافروں کو دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے ہٹا کر ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا
(Geo News, The Express Tribune)۔
صورتحال پر قابو پانے کے لیے، ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (NHA) نے فوری طور پر سڑکوں کی صفائی اور مرمت کا عمل تیز کر دیا ہے، تاکہ جلد از جلد آمد و رفت بحال کی جا سکے اور متاثرین کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
.
NDMA
کی ہدایات اور مقامی وارننگ پر عمل کریں
شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لال پہاڑی، تتھا پانی، اور جلیلپور جیسے علاقے خاص طور پر متاثر ہوئے، جہاں سڑکیں مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں (The Express Tribune)
متاثرین نے بتایا کہ سیاحت کے دوران متعدد خاندان، جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل تھے، پھنس گئے۔ کئی افراد کو خطرناک علاقوں سے نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹرز کی مدد لی گئی اور انہیں پرائمری زمین سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا
(Geo News, The Express Tribune)۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹس اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (NHA) نے فوری طور پر سڑکوں کی صفائی اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے، تاکہ آمد و رفت بحال کی جا سکے اور متاثرہ سیاحوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ _متبادل راستے_ سے سفر کریں یا سفر مؤخر کریں |
جولائی 2025 کی مون سون بارشوں میں شاہراہِ قراقرم اور بابو سر ٹاپ کا مکمل بند ہو جانا ایک سنگین واقعہ ہے۔ ادارے نے سچیت اور بروقت اقدامات کے باوجود یہ حادثہ ایک بار پھر یہ بتا گیا کہ قدرتی خطرات کے خلاف مستقل، مؤثر اور جدید حفاظتی انتظامات کی اشد ضرورت ہے۔