(PMD)پاکستانی محکمہ موسمیات اور صوبائی آفات مینجمنٹ حکام نے دریاےجہلم و چناب میں بڑھتے پانی کی سطح کے باعث ہائی فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی و گجرانوالہ ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ واضح طور پر موجود ہے

ماحولیاتی صورتحال اور اعدادوشمار
ندی / شہر | خطرے کی سطح | تفصیل |
---|---|---|
دریائے چناب (Marala Headworks) | اعلیٰ سطح | پانی کی نمی بڑھ رہی ہے، خاص طور پر مون سون سے متاثر ہونے والے علاقوں میں |
جہلم و راوی ندی نالے | Flash-Flood Warning | ممکنہ سیلاب کے باعث فوراً خطرے کا الرٹ جاری |
راولپنڈی، گجرانوالہ و لاہور | اربن فلڈنگ کا امکان | لوئر علاقے، Nullahs مؤثر طور پر بھر سکتے ہیں |
احتیاطی تدابیر اور سفارشات
سیلاب کے موجودہ خطرے کے پیش نظر سیاحتی اور رہائشی افراد کو چاہیے کہ وہ ندیوں، نالوں اور نشیبی علاقوں کے قریب جانے سے اجتناب کریں، خاص طور پر بارش کے دوران۔ ساتھ ہی ساتھ، مقامی موسمی اداروں کی اپڈیٹس اور مستند گائیڈز کی ہدایات پر لازمی عمل کریں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔
حکومتی و انتظامی اداروں پر بھی لازم ہے کہ وہ حساس علاقوں میں وارننگ سسٹمز، سی سی ٹی وی کیمرے اور ایمرجنسی ہیلپ لائنز کو فعال کریں، تاکہ بروقت اطلاعات کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ مزید برآں، نالوں (Nullahs) کی صفائی اور ان کے آس پاس کی ویران جگہوں پر غیرقانونی قبضوں کا فوری خاتمہ بھی نہایت ضروری ہے۔
اسی طرح، ریسکیو ٹیموں بالخصوص Rescue 1122 اور PDMA کو ہمہ وقت تیار رہنا چاہیے، اور ایمرجنسی رسپانس پلان کو بروقت نافذ کر کے متاثرہ علاقوں میں فوری کارروائی یقینی بنائی جائے۔

حکومتی اداروں کے اقدامات
حالیہ بارشوں اور بڑھتے ہوئے پانی کے بہاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے PDMA پنجاب نے 7 تا 9 جولائی کے دوران دریائے چناب، جہلم اور راوی میں ممکنہ شدید سیلاب کے پیش نظر ہائی فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
اسی طرح، قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) جو کہ NDMA کے تحت کام کرتا ہے، نے راولپنڈی، اسلام آباد، گجرانوالہ اور سکردو سمیت مختلف علاقوں میں فلیش فلڈ الرٹس کا اعلان کیا ہے، تاکہ شہری بروقت احتیاطی اقدامات اٹھا سکیں مزید برآں،
پاکستانی محکمہ موسمیات
(PMD) اور فلڈ فورکاسٹنگ ڈوینژن (FFC) نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ندیوں اور نالوں کے اطراف سے غیر قانونی قبضے ختم کریں، اور وارننگ کمیونیکیشن سیلز کو فوری طور پر فعال کریں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام کو بروقت آگاہ کیا جا سکے۔
پاکستان میں مون سون موسمیاتی نظام کے اثرات جاری ہیں اور منصور ندیوں کے کنارے خطرہ شدت اختیار کر رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ، شہری اور سفر کرنے والے افراد کو احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی طوفانی صورتحال میں نقصان سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔